Contact Numbers: 9818050974(Dr. Raza Haider), 9911091757 (Dr. Idris Ahmad), 9891535035 (Abdul Taufique) -- ghalibinstitute@gmail.com

Monday, March 2, 2015

مزارِ غالب پر یومِ غالب کا اہتمام

انجمن ترقی اردودلّی شاخ، غالب انسٹی ٹیوٹ اور غالب اکادمی کے زیر اہتمام غالب کی یومِ وفات پر مزار غالب پر یوم غالب کا اہتمام کیا گیا۔ جلسے کا افتتاح کرتے ہوئے غالب انسٹی ٹیوٹ کے سکریٹری پروفیسر صدیق الرحمن قدوائی نے اپنی افتتاحی تقریر میں فرمایاکہ غالب کی حیات و شاعری پر اب تک بے شمار کتابیں آچکی ہیں مگر آج بھی ہم غالب کے کلام میں نئی تعبیریں اورنئے معنی تلاش کر رہے ہیں۔ غالب کے فارسی کلام پر گفتگو کرتے ہوئے آپ نے فرمایاکہ غالب کا فارسی کلام ہمیشہ ہمیں دعوتِ غور و فکر دیتا رہتا ہے۔ غالب کے فارسی کلام کا ذخیرہ اردو کلام سے کافی زیادہ ہے مگر فارسی کلام میں جتنی تحقیق و تنقید ہونی چاہئے ابھی تک نہیں ہوپائی ہے۔ انجمن ترقی اردو دہلی شاخ کے صدر ڈاکٹر خلیق انجم نے اپنی صدارتی تقریر میں غالب کی عظمت پر روشنی ڈالتے ہوئے فرمایاکہ غالب کے خطوط کا مطالعہ بھی ہمارے لئے بے حد ضروری ہے۔غالب کے خطوط کے مطالعے کے بغیر نہ ہم غالب کو سمجھ سکتے ہیں اور نہ عہدِ غالب کو۔ انجمن ترقی اردو دہلی شاخ کے جنرل سکریٹری شاہد ماہلی نے مزار غالب پر منعقد ہونے والے یومِ غالب کی تاریخی حیثیت پر روشنی ڈالتے ہوئے فرمایاکہ ہم مزار غالب پر پچھلے چالیس برسوں سے غالب کی یوم وفات کے موقع پریومِ غالب کا اہتمام کر رہے ہیں۔ آنے والے دنوں میں ہم انجمن ترقی اردو دلّی شاخ کے دائرے کو وسیع کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں تاکہ یہ ادارہ صرف یوم غالب تک محدود نہ رہے بلکہ اردو زبان و ادب کے فروغ میں بھی یہ ادارہ اہم رول ادا کرسکے۔ غالب انسٹی ٹیوٹ کے ڈائرکٹر ڈاکٹر سید رضاحیدرنے جلسہ کے آغازمیں غالب کی حیات و خدمات پر گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ غالب ہمارے اُن بڑے شاعروں میں سے ہیں جن کی یومِ ولادت اور یومِ وفات پر ہم یاد کرکے خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ آپ نے مزید کہا کہ غالب ملک کے تمام مذاہب کے لوگوں میں اس لئے بھی بھی پسند کئے جاتے ہیں کہ انہو ں نے قومی یکجہتی پر سب سے زیادہ زور دیاہے جس کی سب سے بڑی مثال اُن کی فارسی مثنوی چراغ دیر ہے۔ معروف ادیب ڈاکٹر سلیل مشرانے بھی غالب کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے غالب کے کلام کی عالمانہ اندازمیں تشریحات پیش کی۔ غالب اکادمی کے سکریٹری ڈاکٹر عقیل احمد نے تمام سامعین، مقررین اور اہل علم کا شکریہ ادا کیا۔ اس موقع پر استاد انیس احمد خاں نے اپنی خوبصورت آواز میں غالب کا کلام پیش کیا۔ سمینار کے بعد غالب کی زمین میں ایک طرحی مشاعرہ کا انعقاد کیا جس کی صدارت گلزار دہلوی نے کی اور دلّی اور بیرونِ دلّی کے اہم شعرانے اپنا کلام پیش کیا۔ انجمن ترقی اردو دلّی شاخ کے جوائنٹ سکریٹری ڈاکٹر ادریس احمدا،انجمن کے ممبر اقبال مسعود فاروقی اور محترمہ ہاجرہ منظور نے اس جلسہ کے انعقاد میں اپنا بھرپور تعاون پیش کیا۔